لاپتا شہری کی بازیابی کی?? کی سماعت کے دوران اسلام آ??اد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کی??نی نے ریمارکس دیے کہ لاپت?? افراد کمیشن کام کرتا ہے اور نہ کرنے دیتا ہے بلکہ وہ صرف دھوکا دے رہا ہے۔
آزاد کشمیر کے لاپتا شہری مدثر خان کی بازیابی کے کی?? میں عدالت نے ڈی جی ایم آ??ی کو بند لفافہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔
اسلام آ??اد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کی??نی نے کی?? کی سماعت کی۔ درخواست گزار ناظمہ فتح یاب کی جانب سے وکیل ایمان زینب مزاری عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور وزا??تِ دفاع کا نمائندہ بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس محسن اختر کی??نی نے ریمارکس دیے کہ کی?? فائدہ اس کمیشن کا جو کام ہی نہ کرے، اس کمیشن کو تو بند کر دیں، اگر وہ کمیشن کام کرتا تو یہ درخواست گزار یہاں ہائیکورٹ کیوں آتی؟
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار کا شوہر مظفرآباد سے لاپتا ہوا ہے، وہاں ایف آئی آر درج ہے۔ عدالت نے استفسار کی?? کہ کی?? وہاں کی آرمی، آئی ایس آئی اور ایم آ??ی الگ ہیں یا ایک ہی ہیں؟
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگست سے یہ کی?? لاپت?? افراد کمیشن میں زیر سماعت ہے، 18 نومبر کو درخواست گزار کو ایک نمبر سے شوہر کی کال آئی کہ وہ ایجنسی کی حراست میں ہیں، احمد فرہاد کی?? میں فون کال پر کہا گیا کہ ہائیکورٹ سے درخواست واپس لیں تو کچھ دنوں میں شوہر گھر آ جائے گا۔
جسٹس محسن اختر کی??نی نے ریمارکس میں کہا کہ کال آئی تو اسکا مطلب اچھی بات ہے کہ وہ زندہ اور صحیح سلامت ہے، میں سننا چاہتا ہوں، افسر آئیں اور ان کیمرہ بریف کریں تب دیکھیں گے۔